نام کتاب: جھیل تن میں چاند تارے اُتر گئے کئی (شاعری)






نام کتاب: جھیل تن میں چاند تارے اُتر گئے کئی      (شاعری) 
  شاعر شفیق پروین                 مبصر ‘عبد المتین جامی
زیر مطالعہ شعری مجموعہ ’’جھیل تن میں چاند تارے اتر گئے کئی‘‘ شفیق پروین کا پہلا شعری مجموعہ ہے۔ اس کتاب پر ڈاکٹر فوزیہ چودھری ‘الطاف حسین شاداب بے دھڑک‘ سمن اگروال ‘محمد یعقوب یگانہ دھرم کوی اور عثمان شاہد جیسے شعراء و قلم کاروں نے تقریظات لکھے ہیں جن کے مطالعہ سے شفیق پروین جیسی عمر رسیدہ مگر پختہ شاعرہ سے اچھا خاصا تعارف ہو جاتا ہے۔ آج کل عموماً مختلف مشاعروں کی محفلوں میں شاعرات کو مدعو کیا جاتا ہے اور انھیں بھاری معاوضہ بھی پیش کیا جاتا ہے جو اپنی جادو بھری آواز سے سامعین کومسحور کر دیتی ہیں ۔لیکن افسوس کی بات ہے کہ وہ تمام شاعرہ جو مشاعروں کی محفلوں کو لوٹنے میں ماہر ہوتی ہیں وہ محض اپنی اداکاری اور خوش الحانی کا ہی فائدہ اٹھاتی ہیں۔ کلام عامیانہ اور غزل گو حسینہ سامعین کو اور کیا چاہیے؟لیکن شاعری کے سنجیدہ قارئین یا سامعین اس موقع پر صرف سر دھنتے رہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور بس۔
تا ہم اس پُر آشوب دور میں بھی شفیق پروین جیسی سنجیدہ شاعرہ جن کو شاعری کے رموز کا بخوبی ادراک ہے جو شاعری کو صرف سامعین کو جمائے رکھنے کا فن نہیں سمجھتی ہیں بلکہ اپنے جذبات و احساسات کے کینوس پر ابھرنے والے سبھی خیالات کو فن کارانہ چابک دستی سے قرطاس پر بکھیرنے کے ہنر سے بھی واقف ہیں۔
ہاں !شفیق پروین کی شاعری میں ناچیز نے ان کے ترقی پسندانہ خیالات کے اظہار کے علاوہ ان کی انسان دوستی کے رجحانات اور ملک میں کرم خوردہ جمہوریت کی واپسی کی چاہ کا بھی مشاہدہ کیا ہے۔ سارے عالم میں خواتین کی کسمپرسی کے حالاتِ زندگی کا وہ صحیح اندازہ لگاتی نظر آتی ہیں۔ شفیق پروین محض شاعری سے ہی دلچسپی نہیں رکھتیں بلکہ سیاست کے کارزار میں بھی وہ نبرد آزما نظر آتی ہیں۔ تا ہم یہ بات بھی صحیح ہے کہ شفیق صاحبہ کی شاعری کا مرکز و محور وہی عشق ہے لیکن کبھی کبھی ایسا بھی محسوس ہوتا ہے کہ بظاہر ان کا عشق مجازی‘ عشق حقیقی کی طرف مراجعت کر جاتا ہے۔ ان کا عشق تمام دنیا کے تمام دکھ دردجھیلتے مایوس اور محروم انسانوں سے بھی تعلق رکھتا ہے۔ 
ٍ بہر کیف شفیق پروین صاحبہ کی اس خوبصورت کتاب میں شامل 
غزلوں ‘نظموں اور قطعات کے مطالعہ کے بعد ناچیزکے ذہن میں جو تاثرات ابھرے یہاں پیش کردیا ہے۔ فنّی خامیاں جو ان دنوں موصول ہونے والے شعری مجموعوں میں اکثر نظر آتی ہیں اس مجموعہ میں تقریباً نہیں ہیں۔ قارئین کی دلچسپی کے لئے موصوفہ کا ایک خوبصورت شعر درج ذیل کر کے میں اس تبصرے کو ختم کر رہا ہوں۔
شہرِ نفس سے یارب دے مجھ کو اذنِ ہجرت
پنجرے سے جسم و جاں کے پرواز چاہتی ہے
اس کتاب کی قیمت ہے ۳۰۰؍روپے اور شاعرہ کا پتہ:دوکان نمبر۴؍عقبیٰ مسجد کمپلیکس ڈاکٹر ایس۔ آر ۔کے نگر پوسٹ ۔بنگلور۔560077   
SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment

0 comments:

Post a Comment