نامِ کتاب:۔انشاء اللہ (افسانوی مجموعہ)

نامِ کتاب:۔انشاء اللہ         (افسانوی مجموعہ)
  مصنف:۔حسن نظامی کیراپی    مبصر۔عبد المتین جامی
دو ماہی گلبن لکھنؤ کے مدیر محترم جناب سید ظفر ہاشمی نے اگست۔ستمبر ۲۰۱۶ء؁ کے اداریہ میں جو لکھا ہے وہ قابل غور ہے ۔موجودہ عہد کے نام نہاد بڑے افسانہ نگاروں کے یہاں کچھ ایسی بات سامنے نہیں آرہی ہے جس سے یہ کہا جا سکے کہ اردو افسانے وقت کا ساتھ دے رہے ہیں۔ ان میں موجودہ عہد کی تمام داستان یا حقائق سامنے نہیں آرہے ہیںبلکہ ان نام نہاد کہنہ مشق افسانہ نگاروں کی تخلیقات میں وقیانوسیت کا ایک جہان آباد ہونے لگا ہے۔ ادب تو اپنے عہد کا ترجمان ہوتا ہے ۔آنے والے زمانوں کے قارئین کو ادب کے مطالعہ سے ہمارے موجودہ عہد کے سماجی ‘ملکی یا زمانے کی صحیح صورت حال کی معلومات بہم پہنچائے گی لیکن مشاہدے میں یہ بات 
آرہی ہے کہ اب بھی دیو مالائی انداز ِتحریر کو اپناتے ہوئے نام نہاد مشہور افسانہ نگارکچھ ایسی تحریر قارئین کی نذر کرنے پر تلے ہوئے ہیں کہ قاری بجائے محظوظ ہونے کے بوریت سے ہمکنار ہوتا ہے۔افسوس کا مقام ہے کہ آج کے نام نہاد بڑے رسائل ان افسانوں کو صرف بڑے ادیب کے نام کو سامنے رکھ کر انہیں شائع بھی کرتے ہیں۔
لیکن فی الحال میرے سامنے ایک ایسا مجموعۂ افسانہ ہے جس کا نام ہے ’’انشا ء اللہ‘‘جس کے مصنف کچھ زیادہ نام زدہ افسانہ نگار نہیں ہیں۔انھوں نے بہت ہی مختصر تعداد میں افسانے لکھے ہیں۔لیکن ان کے افسانوں میں موجودہ عہد کی بہت سی کڑوی سچائی سمو گئی ہے۔ آج کے عہد میں زندگی کی لا یعنیت خوف و دہشت پھیلانے والے عناصر نیز دہشت پسندی ‘مذہبی منافرت پھیلانے والے عناصر کے ظلم و بربریت دہشت کے ماحول میں صنف نازک کی بے بسی ‘ملک گیری کے دلدادہ عناصر کی دہشت انگیزی اور اس کی چکّی میں پسنے والے عام شہری نیز معصوم بچے اور عورتوں کی داستان اتنی خوبصورتی اور فنکارانہ چابکدستی سے پیش کی گئی ہے کہ بس اس کا اندزہ مطالعے کے بعد ہی لگایا جا سکتا ہے۔تنویر احمد رومانی صاحب کی ترتیب شدہ حسن نظامی کیراپی کی یہ کتاب بہت ہی عمدہ کہانیوں کا مجموعہ ہے۔میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اس کتاب کو پڑھ کر سید ظفر ہاشمی صاحب جیسے افسانہ نگار اور صحافی اور حسن نظامی صاحب کے قارئین مطلقاً مایوس نہیں ہوں گے۔واقعات کے منظر کشی کے دوران حسن صاحب کے قدم کہیں بھی ڈگمگاتے نظر نہیں آتے۔وہ اپنے تحریر کے ذریعہ اپنے قارئین کو حیرت و استعجاب کے علاوہ حقیقت شناسی میں محو کرنے پر قادر نظر آتے ہیں۔ لیکن ایک بات جو مجھے کھٹکی ہے وہ ہے اس کتاب میں شامل چند منی افسانے ‘وہ افسانے کم لطیفے زیادہ ہیں ۔تا ہم یہ بھی موجودہ زمانے میں زوال پذیر سماجیات اور انسانیت کی منہ بولتی تصویر ہے۔ کتاب کی قیمت۔۱۰۰؍ روپے ہے لیکن قارئین کے پیسے اس کے مطالعہ سے وصول ہو جائیں گے۔انشاء اللہ۔رابطہ: روڈ۱۷،مکان نمبر۱۹۹ گرین دہلی ‘آزاد نگر جمشید نگر ۸۳۲۱۱۵
SHARE

Milan Tomic

Hi. I’m Designer of Blog Magic. I’m CEO/Founder of ThemeXpose. I’m Creative Art Director, Web Designer, UI/UX Designer, Interaction Designer, Industrial Designer, Web Developer, Business Enthusiast, StartUp Enthusiast, Speaker, Writer and Photographer. Inspired to make things looks better.

  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
  • Image
    Blogger Comment

0 comments:

Post a Comment